جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان نے موبائل ڈیوائس تیار کرنے کی پالیسی سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں پالیسی کے نفاذ پر توجہ دی گئی اور وزیر اعظم کو اس کی نمایاں خصوصیات کے بارے میں بتایا گیا۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان موبائل فونز کی ایک بڑی منڈی ہے اور ایک اندازے کے مطابق ملک میں سالانہ 40 ملین موبائل فون خریدے جاتے ہیں۔
بریفنگ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈی آئی آر بی ایس سسٹم کے نفاذ کے بعد موبائل فون کی اسمگلنگ کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور اس طرح حکومت کی آمدنی 22 ارب روپے سے بڑھ کر 454 ارب روپے ہوگئی ہے۔
انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ بہت ساری بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں موبائل فون تیار کرنے میں دلچسپی ظاہر کررہی ہیں۔ وزیر اعظم نے مبینہ طور پر کہا ، “ہمارا مقصد ملک میں صنعتی پیداوار کو فروغ دینا ہے۔”
انہوں نے سرمایہ کاری اور پیداوار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے لئے ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا ، “صنعت کی ترقی سے ملک کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔”
- ڈائیریکٹوریٹ جنرل آئی اینڈ آئی ، آئی آر نے لاہور میں بڑی سیلز ٹیکس چوری کو پکڑ لیا
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں فروری سے اب تک کا ریکارڈ کاروبار
- مالی سال 2021 میں نمو 3.94٪ متوقع ہے: سٹیٹ بینک
- دس ماہ: جراحی کے آلات ، چمڑے کے لباس ، دوا سازی سمیت بہت سے شعبوں کی برآمدات میں نمایاں اضافہ
- ’ایف بی آر نے رواں مالی سال کے 10 ماہ میں 14 فیصد زائد ٹیکس جمع کیا‘